Hazrat Esa A.S ko bani Israel ki taraf maboos farmaya or bani israel ki zuban ibrani thi

Unit 4 
Lesson 8

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بنی اسرائیل کی طرف مبعوث فرمایا گیا۔


عہد نامہ جدید پر بات کرنے سے پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیجیے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللّه تعالیٰ نے بنی اسرائیل کی طرف مبعوث فرمایا چنانچہ انجیل متی باب 15 فقرہ 25،24 میں ہے کہ

میں بنی اسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے سوا اور کسی کے لئے نہیں بھیجا گیا


اور جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے بارہ حواریوں کو تبلیغ کیلئے بھیجا تو انہیں بھی سختی سے حکم دیا کہ وہ صرف بنی اسرائیل کے لوگوں کو دعوت دیں۔ 

انجیل متی ہی کے باب 10 فقرہ 7،6،5 میں ہے
ان بارہ کو یسوع نے بھیجا اور ان کو حکم دے کر کہا، غیر قوموں کی طرف نہ جانا اور سامریوں کے شہر میں داخل نہ ہونا بلکہ اسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس جانا"۔

 بنی اسرائیل کی زبان عبرانی تھی 

حضرت عیسیٰ علیہ السلام نسل ، وطن کے اعتبار سے اسرائیلی تھے، ماں کے توسط سے بھی آپ کا نسب نامہ بنی اسرائیل کے مشہور پیغمبر حضرت داؤد علیہ السلام سے ملتا ہے۔

( متی ، 1-1) 

چنانچہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جو کتاب دی گئ وہ عبرانی زبان میں تھی کیونکہ نبیوں کو کتاب ان کی مادری زبان میں دی جاتی تھی۔ اب بھی کسی زبان میں بائبل کا ترجمہ دیکھ لیجیے حضرت عیسیٰ  علیہ السلام کے آخری الفاظ  

" ایلی ایلی لما شبقتنی"


عبرانی میں ہیں ، لیکن عہد نامہ جدید کے جو قدیم ترین اجزاء اب تک دستیاب ہو سکے ہیں ان میں سے کوئی بھی عبرانی میں نہیں بلکہ یونانی میں ہیں۔ اور تمام اناجیل اس سے ترجمہ کی جاتی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اصل انجیل ضائع ہو چکی ہے اور تمام موجودہ یونانی نسخے اس سے ماخوذ یا اس کے تراجم ہیں۔۔



32 comments / Replies

  1. حضرت عیسی علیہ السلام کو اللہ نے --------- کی طرف مبعوث فرمایا

    ReplyDelete
  2. میں بنی اسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئ ------- کے سوا اور کسی کے لئے نہیں بھیجا گیا

    ReplyDelete
  3. اور جب حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے ------- حواریوں کو تبلیغ کے لئے بھیجا

    ReplyDelete
  4. بنی اسرائیل کی زبان ------ تھی

    ReplyDelete

Powered by Blogger.