Mirza qadyani ka Maseeh or Mehdi hone ka dawah Ghalat
بسم اللّه الرحمٰن الرحيم
الحمد لله وسلام على عباده الذين اصطفی۔
اما بعد
آنحضرتﷺ نے قیامت کی علامات کبریٰ کے ضمن میں حضرت مہدی علیہ الرضوان
کے ظہور ان کے زمانے میں کانے دجال کے خروج اور حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے نازل ہونے کی خبر متواتر احادیث میں دی ہے گذشتہ صدیوں میں بہت سے بے باک طالع آزماؤں نے مہدویت یا مسیحیت کے دعوے کئے
لیکن حقائق و واقعات کی کسوٹی پر ان کے دعوے غلط ثابت ہوئے ان میں سے بعض مدعیان مسیحیت یا مہدویت کی جماعتیں اب تک موجود ہیں
انکے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چودھویں صدی میں مرزا غلام احمد قادیانی نے ۱۸۸٩ء میں
مجددیت کا ۱۸۹۱ء میں مسیحیت کا اور ۱۹۰۱ء میں نبوت کا دعویٰ کیا اس طرح مدعیان مسیحیت و مہدویت میں ایک نئے نام کا اضافہ ہوا
یہ ایک قادیانی کے خط کا جواب ہے جو رجب ۱۳۹۹ھ میں لکھا گیا تھا اور جس میں آنے والے مسیح کی علامات آنحضرت ﷺ کے فرمودات سے
جو خودمرزا غلام احمد قادیانی کو بھی مسلّم ہیں
ذکر کی گئی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کا مسیح اور مہدی ہونے کا دعویٰ غلط ہے
یہ رسالہ شناخت کے نام سے متعدد بار شائع ہو چکا ہے اور اب نظرثانی کے بعد اسے جدید انداز میں شائع کیا جارہا ہے اللّه تعالیٰ اس کو شرف قبول نصیب فرمائیں اور اسے اپنے بندوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائیں
آمین یارب العالمین
مکرم و محترم جناب
صاحب، زیدت الطافہم، آداب و دعوات
مزاج گرامی، جناب کا گرامی نامہ محرره 26مئی 1979ء آج 16 جون کو مجھے ملا قبل ازیں چار گرامی ناموں کے جواب لکھ چکا ہوں آج کے خط میں آپ نے مرزا صاحب کے کچھ دعوے کچھ اشعار اور کچھ پیش گوئیاں ذکر کر کے آنحضرت صلی اللّه علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد گرامی نقل کیا ہے کہ
جب مسیح اور مہدی ظاہر ہو تو اس کو میرا سلام پہنچائیں
اور پھر ناکارہ کو یہ نصیحت فرمائی ہے کہ
اب تک آپ نے
(یعنی راقم الحروف نے)
اس کی تباہی و بربادی کی تدبیریں کر کے
بہت کچھ اس کے خدا اور رسول کی مخالفت کرلی اب اللّہ کے لیے اپنے حال پر رحم فرمائیں اگر اپنی اصلاح نہیں کر سکتے تو دوسروں کی گمراہی اورحق سے دوری کی کوششوں سے باز رہ کر اپنے لیے الہیٰ ناراضگی تو مول نہ لیں۔
جناب کی نصیحت بڑی قیمتی ہے اگر جناب مرزا صاحب واقعی مسیح اور مہدی ہیں تو کوئی شک نہیں کہ ان کی مخالفت اللّہ اور رسول کی مخالفت ہے حق سے دوری و گمراہی ہے اور الٰہی ناراضگی کا موجب ہے اور اگر وہ مسیح یا مہدی نہیں تو جو لوگ ان کی پیروی کر کے سچے مسیح اور مہدی کے آنے کی نفی کررہے ہیں ان کے گمراہ ہونے حق سے دور ہونے الہیٰ ناراضگی کے نیچے ہونے اور اللّہ اور رسول کے مخالف ہونے میں بھی کوئی شبہ نہیں ہے
اگر واقعی آنحضرت صلی اللّه علیہ وآلہ وسلم نے حضرت مسیح علیہ السلام کو سلام پہنچانے کاحکم فرمایا ہے تو کھلی ہوئی بات ہے کہ آپ صل اللّه علیہ وآلہ وسلم نے امت کو یہ ہدایت بھی فرمائی ہوگی کہ
حضرت مسیح اور حضرت مہدی کی کیا کیا علامتیں ہیں؟
وہ کب تشریف لائیں گے؟
کتنی مدت رہیں گے؟
کیا کیا کارنامے انجام دیں گے؟
اور ان کے زمانے کا نقشہ کیا ہوگا؟
پس اگر مرزا صاحب اس معیار پر
پس اگر مرزا صاحب اس معیار پر
جو آنحضرت صلی اللّه علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے
پورے اترتے ہیں تو ٹھیک ہے
انہیں ضرور مسیح مانیے اور ان کی دعوت بھی دیجئے
ورنہ ان کی حیثیت سید محمد جونپوری ملا محمد اٹکی اور علی محمد باب وغیرہ جھوٹے مدعیان مسیحیت و مہدویت کی ہوگی اور ان کو مسیح کہہ کر احادیث نبویہ کو ان پر چسپاں کرنا ایسا ہوگا کہ کوئی شخص "بوم" کا نام "ہما" رکھ کر ہما کی صفات وکمالات اس پر چسپاں کرنے لگے اور لوگوں کو اسے "ہما" سمجھنے کی دعوت دے
لہذا مجھ پر آپ پر اور سارے انسانوں پر لازم ہے کہ مرزا صاحب کو فرموده نبوی صلی اللّه علیہ وآلہ وسلم کی کسوٹی پر جانچیں
وہ کھرے نکلیں تو مانیں کھوٹے نکلیں تو انہیں مسترد کر دیں
اس منصفانہ اصول کو سامنے رکھ کر میں جناب کو بھی آپ کی اپنی نصیحت پر عمل کرنے اور مرزا صاحب کی حیثیت پر غوروفکر کی دعوت دیتا ہوں اور اس سلسلہ میں چند نکات مختصراً عرض کرتا ہوں
و باللّه التوفیق
محمّد یوسف لدھیانوی
گزشتہ صدیوں میں بہت سے بے باک ------- نے مہدویت یا مسیحیت کے دعوے کیے
ReplyDeleteطالع آزماؤں
Deleteطالع آزماؤں
Deleteطالع ازماوں
Deleteطالع آزماوں
Deleteطالع آزماٶں
Deleteیہ رسالہ ---- کےنام سے متعدد بار شائع ہو چکا ہے
ReplyDeleteشناخت
Deleteشناخت
Deleteشناخت
Deleteشناخت
Deleteشناخت
Deleteمجھ پر اپ پر اور سارے انسانوں پر لازم ہے کہ مرزا صاحب کو---------کی کسوٹی پر جانچیں
ReplyDeleteفرمودہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Deleteفرمودہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Deleteفرمودہ نبیﷺ
Deleteفرمودہ نبیﷺ
Deleteفرمودہ نبوی ﷺ
Deleteیہ ایک قادیانی کے خط کا جواب ہے جو رجب ------ میں لکھا گیا
ReplyDelete۱۳۹۹ھ
Delete١٣٩٩ھ
Delete١٣٩٩ھ
Delete١٣٩٩ھ
DeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDelete